منگل، 7 مارچ، 2023

معافی


بغداد کے مشہور شراب خانے کے دروازے پر دستک ہوئی. نشے میں دھت شراب خانے کے مالک نے ننگے پاؤں لڑکھڑاتے ہوئے دروازہ کھولا تو سامنے سادہ لباس پہنے ایک پُر وقار شخص کھڑا تھا. شراب خانے کے مالک نے اُکتائے ہوئے لہجے میں کہا "معاف کیجیے شراب خانہ بند ہو چکا ہے, سب ملازم جا چکے ہیں آپ کل آئیے گا." اِس سے پہلے کہ شراب خانے کا مالک پلٹتا. اُس پُر وقار شخص نے مالک کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور کہا "مجھے بشر بِن حارِث سے ملنا ہے. اُس کے لئے ایک اہم پیغام ہے" اۂس پر شراب خانے کے مالک نے چونک کر کہا "کہیے میں ہی بشر بِن حارِث ہوں" اُس اجنبی شخص نے اِس لڑکھڑاتے ہوئے شخص کو سر اے پاؤں تک دیکھا اور کہنے لگا "کیا آپ ہی بشر بِن حارِث ہیں؟" اُکتائے ہوئے لہجے میں شراب خانے کے مالک نے کہا "میں ہی بشر بِن حارِث ہوں, کہیے آپ کو کوئی شک ہے؟" اِس پر اِس اجنبی شخص نے آگے بڑھ کر بشر بِن حارِث کے ہاتھوں کو بوسہ دیا اور کہنے لگا کہ "مجھے مالِکِ ارض و سماء نے بھیجا ہے کہ میرے بشر بِن حارِث, میرے دوست کو سلام کہنا اور کہنا بشر بِن حارِث جس طرح تم نے میرے نام کی عزت رکھی ہے اسی طرح رہتی دُنیا تک اللہ تیرے نام کی عِزت رکھے گا. بشر بِن حارِث کے جسم میں جیسے بجلی کی لہر دوڑ گئی ہو اور پھر اُس کی آنکھوں میں وہ منظر دوڑ آیا جِس دن وہ نشے میں دھت چلا جا رہا تھا تو رستے میں کُوڑے کے ڈھیر پر, گندگی پر اُس کی نظر پڑی, ایک کاغذ کا ٹکڑا پڑا ہوا تھا جس پر لفظ اِسم اللہ لکھا ہوا تھا. بشر بِن حارِث آگے بڑھے, اِس کاغذ کو اُٹھایا, چُوما اور صاف کر کے ایک پاک صاف جگہ پر رکھ دیا. اور کہنے لگا اے مالکِ عرشِ عظیم یہ مقام تو بشر کا ہے. تیرا مقام تو بادشاہی ہے, تُو تو سارے جہان کا مالک ہے" یہی وہ اداء تھی جو بشر بِن حارِث کو بشر حافی بنا گئی. کون بشر حافی؟ امام احمد بن حنبل اتنے بڑے عالم اور محدث ہو کر بشر بن حارث کے پیچھے پیچھے پھرا کرتے تھے. تو لوگوں نے پوچھ لیا کہ امام احمد بن حنبل آپ اتنے بڑے عالم ہو کر ایک بشر حافی فقیر کے پیچھے پیچھے پھرتے ہیں. تو اِس پر امام احمد بن حنبل نے کہا "لوگو سنو, امام احمد بن حنبل جس رب کو مانتا ہے بشر حافی اُس رب کو جانتا ہے"#

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

لالچ

 حضرت عیسیٰؑ اپنے ایک شاگرد کو ساتھ لے کر کسی سفر پر نکلے، راستے میں ایک جگہ رکے اور شاگرد سے پوچھا کہ : " تمہاری جیب میں کچھ ہے ...؟ &...